مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جرمنی کی جانب سے ایران کے حالیہ واقعات کے حوالے سے انسانی حقوق کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد کرنے اور جرمن حکام کے مداخلت پسندانہ اور بے بنیاد بیانات کو دہرانے کے بعد جرمنی کے سفیر ہانس اوڈو موٹسل کو ایران کی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے جرمنی کے سفیر کو جرمن حکام کے مداخلت پسندانہ اور بے بنیاد بیانات کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے شدید احتجاج سے آگاہ کیا۔علاوہ ازیں جرمن سفیر کو بتایا گیا کہ انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس کی حالیہ قرارداد انسانی حقوق کے حوالے سے مکمل طور پر سیاسی اور آلہ کار روش پر مبنی ایک غلط قدم ہے اور سرے سے ہی مسترد سمجھی جائے گی اور اسلامی جمہوریہ ایران اس کی بنیاد پر بیان کردہ کسی بھی میکانزم کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق جرمن سفیر پر یہ بھی واضح کیا گیا کہ امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کے ساتھ جرمنی اور دیگر یورپی ممالک کا تعاون جو کہ ایرانی عوام کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا باعث ہے، ان ممالک کو انسانی حقوق کے دعوے کرنے کے لیے کسی بھی قسم کی صلاحیت اور اہلیت سے محروم کردیتا ہے۔
جرمن سفیر نے کہا کہ وہ پہلی فرصت میں ایران کے موقف کو اپنے ملک کے حکام تک پہنچائیں گے۔
آپ کا تبصرہ